مہر نیوز نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ صہیونی وزیر اعظم نے اس فیصلے کا اعلان گزشتہ شام کابینہ کے اجلاس میں کیا۔
بینی گینٹز کی حکومت سے علیحدگی کے بعد نیتن یاہو کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادی شراکت دار نئی جنگی کابینہ کے قیام پر زور دے رہے ہیں۔
دوسری طرف غاصب رجیم کے وزیر خزانہ اسموٹریچ اور قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ سمیت اتحادیوں کی جانب سے قدرے تحمل سے کام لینے کے مطالبات کے باوجود حکومت کو غزہ پر بمباری جاری رکھنی چاہیے، تل ابیب کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے نئی جنگی کابینہ تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
تاہم بنی گینٹز اور آئزنکوٹ نے گزشتہ ہفتے غزہ جنگ میں نیتن یاہو کی ناکامی پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے علیحدگی اختیار کی تھی۔
آپ کا تبصرہ